Saturday 11 July 2015

وقت اور دولت


وقت اور دولت

وقت اور دولت میں جو فرق ہے، اس کی مثال ایسی ہی ہے جیسے ایک ہی سائز کی دو ٹنکیاں پانی سے بھری ہوئ ہوں۔ ایک ٹنکی میں ٹونٹی لگی ہو، آپ اسے حسب ضرورت کھول سکتے ہیں اور جب چاہیں بند کر سکتے ہیں۔ جبکہ دوسری ٹنکی میں تونٹی نہیں ہے مگر اس کے پیندے میں ایک سوراخ ہے۔ آپ اس سراخ کو بند نہیں کر سکتے۔ دونوں ٹنکیاں آپ کو استعمال کرنے کے لیے دے دی جائیں، ہم غیر ارادی طور پر دوسری ٹنکی کے پانی کو استعمال کرنے کی کوشش کریں گے جبکہ پہلی ٹنکی کی ٹونٹی بند کردیں گے۔
دولت پہلی ٹنکی کی مانند ہے اور وقت دوسری ٹنکی ی مانند۔ جس انداز سے دوسری ٹنکی سے پانی بہہ رہا ہے اور اسے روکنا (فرض کیا کہ وسائل موجود نہیں ہیں) ہمارے اختیار میں نہیں ہے، اس طرح یہ وقت بھی ہر لمحہ گزر رہا ہے، ہماری پچھلی سانس اور یہ سانس جو ہم لے رہے ہیں، اس دوران بھی کچھ وقت گزر چکا ہے۔ موت کے مسافروں کے لیے یہ ضروری ہے کہ اپنی اس دوسری ٹنکی کو بہتر طور پر استعمال کر لیں کہ اس کی مقدار مقرر ہے، اس میں جتنا پانی (زندگی) ہے، وہ آپ جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ بھی نہیں دیکھ سکتے اور اس ٹنکی کو کھولنا بھی ممکن نہیں۔ مگر اس کا پانی ہر لمحہ گر رہا ہے، اس پانی کو بہتر طور پر استعمال کرنے کے لیے اپنے ذہن پر زور دینا ہوگا۔ نئے نئے تجربات کرنے کے بجاے پچھلے تجربات کے نتائج اور بزرگوں کی نصیحتوں پر عمل کرنا ہوگا۔ اعلٰی سے اعلٰی تعلیم حاصل کرنے کی کوشش کریں مگر مگر اللہ اور اس کے رسولﷺ کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق زندگی ڈھالنے کی بھر پور کوشش کریں سنت نبویﷺ سے اپنے آپ کو منور کریں اپنے گھر کا ماحول سنت نبویﷺ کے طریقے سے مزین کریں 

نماز کی پابندی کریں اور ہرگز ہر گز جھوٹ بولنے سے بچیں اپنے والدین کا خاص خیال رکھیں کسی سے قطع تعلقی نہ ہونے پائے قرآن کی تلاوت کا ایک معمول بنائیں آپ دنیا میں بھی ایک کامیاب زندگی گزار سکو گے اور آخرت میں بھی کامیاب ہونگے 


Online Quran 
Skype id  Ubaid322
Mob No +92-322-2984599