Wednesday, 10 February 2016

Best Online Quran Teaching Academy



نہایت فکر انگیز قول تھا۔ کاش کہ ہمیں اس کا احساس بھی ہو۔
اللہ تعالیٰ نے انسان کو دو آنکھیں عطا فرمائی ہیں مگر وہ ہمیشہ ایک آنکھ سے دیکھتا ہے ظاہر کی آنکھ سے باطن کی آنکھ سے باطن کو نہیں دیکھتا۔
انسان کو ایک زبان اور دو کان دئے مگر وہ بولنے کے لیے دو زبانیں اور سننے کے لیے ایک کان استعمال کرتا ہے اسے چاہئے کہ زبان ذکر الٰہی سے معطر ہے کان اللہ کا قرآن سنیں اس کا بیان سنیں۔
اسے دو ہاتھ اس لیے دئے کہ ایک سے اپنی مدد کرے اور دوسرے سے لوگوں کی ، مگر وہ ایک ہاتھ استعمال کرتا ہے ہائے سب کچھ میرا کسی اورکو بھی دینے والا یاتھ ہونا چاہئے۔
اللہ تعالیٰ نے انسان کو دو پیر دئے تاکہ ایک کو دنیا کی سعی کے لیے استعمال کرے اور دوسرے کو آخرت کی کوشش کے لیے ، مگر وہ ایک پیر ہی استعمال کرتا ہے کہ سب کچھ میرے قدم تلے آ جائے میرا ہو جائے اسے چاہئے کہ چلے پھرے عجائیبات خداوندی کا مشاہدہ کرے۔
اسے ایک دل دیا جو چند روزہ زندگی کے مسائل کا بار اٹھا سکے مگر اس نے وہ بار اٹھانا شروع کر دیا جس کے لیے کئی دل درکار ہیں
اسے ایک عمر دی مگر اس نے اسے اس طرح ضائع کر دیا گویا اسے کئی عمریں حاصل ہیں
اللہ تعالیٰ نے اس پر ایک مرتبہ موت لکھی مگر وہ اپنی نادانی کی وجہ سے ہر روز مرتا ہے۔
ارے غافل انسان اپنے آج کو دھیان سے گزار اور اپنے کل کےلئے سامان جمع کر جو حقیقی کل کام آئے تاکے سب کے سامنے رسوائی نا اٹھانی پڑے۔اپنے ہر ہر عضو کا دھیان کر ان انعامات کا سوچ جو تجھ پے تیرے رب کے ہیں اسے راضی کر سب جہگ راضی ہو جائے گا

No comments:

Post a Comment