جوتےپہن کرنمازپڑھی جاسکتی ھے.....
جس کونہیں معلوم وہ جان جائے.....
پر جوتے صاف ہونے چاہیئیں.....
یہود کی مخالفت کرو.....
حدیث شیئر کریں ،جزاک اللہ خیر !!
آفریدی نے گراونڈ میں جوتوں کے ساتھ نماز پڑھی
جس پر جاہل لوگ فتوے دے رہے ہیں "
جن کی ٹانگیں نکاح کے وقت اس لئے کانپ رہی ہوتی کہ مولوی صاحب کہیں چھ کلمے نہ سن لیں
اور یہاں منہ پھاڑ کے فتوے دینگے
حدیث میں ثابت ہے جوتے صاف ہوتو نماز ہو جاتی ہےجوتے پہن کر نماز پڑھنے میں کوئی مضائقہ نہیں یہ عمل آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ثابت ہے۔جس کے دلائل یہ ہیں:
1۔حضرت شداد بن اوس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ آپ نے صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمایا:
(صحیح ابوداود:۶۰۷)
’’یہود کی مخالفت کرو پس بے شک وہ جوتوں اور موزوں میں نما زنہیں پڑھتے۔‘‘
2۔حضرت ابوسلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت انس سے دریافت کیا کہ:
(صحیح بخاری:۳۸۶)
’’کیا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے جوتوں میں نماز پڑھتے تھے ، کہنے لگے ہاں‘‘
ملحوظہ :
لیکن یاد رہے کہ جوتا اگر بالکل صاف ہو یعنی اس پر گندگی نہ لگی ہو تب ہی اس میں نماز ادا ہوسکتی وگرنہ جوتے پہن کر نماز درست نہیں۔
حضرت ابو سعید خدری سے روایت ہے کہ ایک دفعہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صحابہ کرام کو نماز پڑھا رہے تھے۔ آپ نے اپنے جوتے اتار دیئے جب لوگوں نے دیکھا تو انہوں نے بھی اپنے جوتے اتار دیئے نماز کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے پوچھا کہ تمہیں کس چیز نے مجبور کیا کہ تم اپنے جوتے اتارو؟
انہوں نے جواب دیا کہ ہم نے دیکھا کہ آپ جوتے اتار رہے ہیں تو ہم نے بھی اپنے جوتے اتار دیئے آپ نے فرمایا: مجھے تو جبریل نے خبر دی کہ تمہارے جوتوں کے نیچے گندگی ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
(صحیح ابوداود:۶۰۵)
’’جب تم میں سے کوئی مسجد میں آئے تو پہلے اپنے جوتے دیکھ لے اگر ان پرگندگی وغیرہ لگی ہو تو اس کو (زمین پر) رگڑے اور ان میں نماز ادا کرے۔‘‘
لہٰذا جوتا اگر گندگی سے پاک ہو تو ان میں نماز پڑھنادرست ہے۔ تاہم آج کل مسجدوں میں قالین اور صفوں کی صفائی کے پیش نظر جوتے اتارکر نماز پڑھ لینی چاہئے آپ سے جوتے اتار کر نماز پڑھنا بھی ثابت ہے۔
حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ :
(ایضاً:۶۰۸)
’’ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ننگے پاؤں اور جوتے سمیت نماز پڑھتے دیکھا ہے۔‘‘.
رسول اللہﷺ نے فرمایا:''جب تم میں سے کوئی آدمی مسجد کی طرف آئے تو وہ دیکھے اگر اس کے جوتوں میں کوئی گندگی وغیرہ لگی ہو تو اسے صاف کرے اور ان میں نماز پڑھے ۔(ابو داود:٦٥٠)
No comments:
Post a Comment