Thursday, 21 January 2016

online Quran Teaching



                                      Al_Syed Online Quran Academy 
 Pakistan is an online Quran Teaching Academy on internet to students all over the World. It provides a great opportunity for every Muslim to learn Holy Quran at his/her most convenient time. Our Reliability, Credibility, Flexibility and Affordability make us unique and rare among other online Quran Tutors. You are welcome to join us today with full confidence and Insha Allah you will enjoy your learning The Holy Quran experience with us.

Reading Quran is an excellent Online Tutoring program. This program has been designed by a selected team of Non Resident Pakistanis. All the members of this team faced difficulties in getting Quran tutoring for their children. The team carried out a detailed survey to cover a vast majority of Pakistani Muslims living abroad. In the beginning certain inhibitions were felt by the parents of the children but after putting in the best efforts, knowledge and technology, the innovative system design started getting acceptance and recognition. We have proved that the children are bound to lean reading Quran by following our lessons designed especially for children living outside Pakistan. 

How to Start Quran Class?

Students just need to be online at an agreed time and day on Skype software which is freely available to anyone. Teacher and student both will be talking to each other in one to one basis with the help of Skype. Quran teacher will be able to show any lesson from the holy Quran or Qaida with the help of Screen sharing software. They will also be able to highlight words and Ayahs of the holy Quran or Qaida to make lessons very interactive and affective. 

Benefits of Learning The Holy Quran Online:

Quran reading lessons are accessible 24 hours 7 days a week.
Quran reading lessons can be taken anytime from anywhere.
Learning online offers excellent time saving.
Learning online creates greater student teacher interaction.
Online system offers convenient Home learning.
One on One Student-centered teaching.

Contact US
Cell and WhatsApp No +92-322-2984599
Skype id  Ubaid322

Tuesday, 12 January 2016

بچے،قرآن اور ہماری ذمہ داری




                                              بچے،قرآن اور ہماری ذمہ داری
بچے اورقرآن، ان دونوں کا آپس میں بہت گہرا تعلق ہے، یہ بات بہت اہمیت کی حامل ہے کہ دنیا میں قرآن کے ماہرین بچپن ہی سے قرآن سے جڑے ہوئے تھے۔ جن بچوں کو ان کے والدین نے چھوٹی عمر میں قرآن سے جوڑا ، ان بچوں کا قرآن سے تعلق ساری زندگی مضبوط رہا، یہاں میں اس بات کی وضاحت کرنا بھی ضروری سمجھتا ہوں کہ بچپن سے قرآن کے ساتھ جوڑنے سے مراد یہ نہیں جو ہمارے معاشرے میں ہوتا ہے، یعنی بچے کو سکول سے واپس لاکر آدھے گھنٹے کے لئے مسجد کے قاری صاحب کے حوالے کردینا، جب کہ وہ بچہ انتہائی تھکاوٹ کا شکارہوتا ہے، اور پھر والدین نے بھی ساری ذمہ داری قاری صاحب ڈال رکھی ہوتی ہے، سالوں گزر جاتے ہیں اور والدین کبھی قاری صاحب سے ملاقات تک نہیں کرتے۔
اگر چہ موجودہ دور میں الحمدللہ حفظ قرآن کا رجحان زیادہ ہوا ہے لیکن پھر بھی عموما یہی ہوتا ہے کہ لوگ اپنے کسی ایک بچے کو حفظ کروا کر دس افراد کی بخشش کے پرانے پر خود ہی دستخٰط کرکے بیٹھ جاتے ہیں، یعنی اب جو بھی ہوہم بخشے بخشائے ہیں۔ چنانچہ اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ بچوں کو پاکیزہ ماحول فراہم نہیں کیا جاتا، بچہ مدرسے سے آکر گھر میں موجود شیطانی آلات سے بھی مستفید ہورہا ہوتا ہے، فلمیں ڈرامے اور کارٹون کی شکل میں دجالی ہدایات کے انجکشن اس کے قلب ودماغ پر لگتے رہتے ہیں۔
حفظ کے رجحان میں اضافے کے باوجود اب بھی نوے فیصد سے زیادہ لوگ ایسے ہی ہیں جو بچے کو بچپن کی عمر میں قرآن سے نہیں جوڑتے بلکہ جدیدزبانیں اور علوم ہی بچپن میں پڑھاتے اور سکھاتے ہیں۔ یہ بات بھی ہمارے مشاہدے میں آئی ہے کہ جو بچے بچپن میں حفظ کرلیتے ہیں ان کا حافظہ دوسرے بچوں سے زیادہ قوی ہوتا ہے، چنانچہ اگر بچوں کو سب سے پہلے یعنی پانچ چھ سال کی عمر میں حفظ کروانا شروع کردیا جائے تو باقی چیزیں بعد میں بچہ بہت اچھی طرح سیکھ لیتا ہے۔
دوسری بات یہ بھی اہمیت کی حامل ہے کہ بچے کو چھوٹی عمر میں جو چیز سکھائی جائے گی ساری عمر اسی چیز کی چھاپ اس کی عملی زندگی میں بھی نظر آئے گی۔یہی وجہ ہے کہ حضور ﷺ نے سات سال کی عمر میں نماز کا حکم دیا حالانکہ سات سال کے بچے پر ابھی نماز فرض ہی نہیں ہوئی،ابھی تو مزید سات سال ہیں نماز فرض ہونے میں،یہ سارا ہتمام اسی وجہ سے ہے۔
طبرانی میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:
اپنے بچوں کو تین باتیں سکھاو ¿:اپنے نبی ﷺ کی محبت، اور ان کے اہل بیت کی محبت، اور قرآن کریم کی تلاوت، اس لئے کہ قرآن کریم کو یاد کرنے والے اللہ کے عرش کے سائے میںانبیاءاور منتخب لوگوں کے ساتھ اس روز ہوں گے جس روز اس کے سائے کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہوگا۔(تربیت الاولاد فی الاسلام،شیخ عبداللہ ناصح علوان)
مسلمان علماءتربیت نے بچوں کو قرآن کریم کی تلاوت اور رسول اللہ ﷺ کے غزوات کی تعلیم اور مسلمانوں کے عظیم قائدوں کے کارنامے بتلانے اور سکھلانے کے ضروری ہونے کے سلسلہ میں جو کچھ کہا ہے اس کے چند نمونے پیش خدمت ہیں۔
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم اپنے بچوں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غزوات اور جنگیں اسی طرح یاد کرایا کرتے تھے جس طرح انہیں قرآن کریم کی سورتیں یاد کراتے تھے۔
امام غزالی نے احیاءالعلوم میں یہ وصیت کی ہے کہ بچے کو قرآن کریم اور احادیث نبویہ اور نیک لوگوں کے واقعات اور دینی احکام کی تعلیم دی جائے۔
علامہ ابن خلدون نے مقدمہ ابن خلدون میں بچوں کو قرآن کریم کی تعلیم دینے اور یاد کرانے کی اہمیت کی جانب اشارہ کیا ہے اور یہ بتلایا ہے کہ مختلف اسلامی ملکوں میں تمام تدریسی طریقوں اور نظاموں میں قرآن کریم کی تعلیم ہی اساس اور بنیاد ہے، اس لئے کہ قرآن کریم دین کے شعائر میں سے ہے جس سے عقیدہ مضبوط اور ایمان راسخ ہوتا ہے۔
ابن سینا نے ”کتاب السیاسة“ میں یہ نصیحت لکھی ہے کہ جیسے ہی بچہ جسمانی اور عقلی طور سے تعلیم وتعلم کے لائق ہو جائے تو اس کی تعلیم کی ابتداءقرآن کریم سے کرنا چاہیے تاکہ اصل لغت اس کی گھٹی میں پڑے اور ایمان اور اس کی صفات اس کے نفس میں راسخ ہوجائیں۔
تاریخ کی کتابوں میں لکھا ہے کہ ایک مرتبہ فضل بن زید نے ایک دیہاتی عورت کے بچے کو دیکھا اور بہت متعجب ہوا، اس عورت سے اس بچے کے بارے میں سوال کیا تو اس عورت نے کہا: جب اس بچے کی عمر پانچ سال ہو گئی تو میں نے اسے استاد کے حوالے کردیا، اور اس نے قرآن کریم یاد کرلیا، اور تلاوت وتجوید سیکھ لی، پھر اسے عمدہ اشعار یاد کرائے اور سکھائے اور اپنی قوم کے قابل فخر کارناموں کی تعلیم دی گئی، اور اس کے آباءواجداد کے کارنامے بتائے، جب وہ بلوغ کی عمر کو پہنچ گیا تو میں نے اسے گھوڑوں پر سوار کرایا اور وہ بہترین مشاق شہسوار بن گیا اور ہتھیار سے لیس ہو کر محلہ کے گھروں کا محافظ بن گیا اور مدد کے لئے پکارنے والوں کی آواز کی جانب متوجہ رہنے لگا۔
پہلے زمانے کے لوگ اپنے بچوں کی تربیت کا نہایت اہتمام کیا کرتے تھے اور اپنے بچوں کو جب اساتذہ کے ھوالے کرتے اور ان حضرات و سب سے پہلے جو مشورہ دیتے اور جس بات کی انہیں نصیحت کرتے وہ یہ تھی کہ ان بچوں کو سب سے پہلے قرآن کریم کی تعلیم دیں، اس کی تلاوت سکھائیں اور اسے انہیں یاد کرائیں تاکہ ان کی زبان درست ہو اور ان کی ارواح میں پاکیزگی وبلندی اور دلوں میں خشوع وخضوع پیدا ہو اور آنکھوں میں آنسو آئیں اور ان کے نفوس 
میں ایمان اور یقین راسخ ہو جائے۔
آیئے اپنے بچوں کو قرآن کی تعلیم دیں
skype id  Ubaid322
Mobil and whatsAap No +92-322-2984599

Wednesday, 6 January 2016

امام غزالی فرماتے ہیں






                                                امام غزالی فرماتے ہیں
"اے لوگو! اگر کوئی بادشاہ تمہارے گھر آنے کا ارادہ کر لے تو تم ہفتہ بھر پہلے گھر کو رنگ و روغن کرو گے، اسے صاف ستھرا رکھو گے تاکہ بادشاہ تمہارے گھر سے مطمئن اور خوش ہو کر جائے۔تو پھر اے لوگو! وہ بادشاہوں کا بادشاہ ہے، جس کا رہنے کا گھر تمہارا دل ہے تو اپنے دل کو صاف ستھرا کیوں نہیں رکھتے.

Monday, 4 January 2016

درود شریف کے فضائل




درود شریف کے فضائل 
1- ایک مرتبہ درود شریف پڑھنے پر اللہ تعالیٰ کی دس رحمتیں نازل ہوتی ہیں ۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(مَنْ صَلّٰی عَلَیَّ وَاحِدَۃً ، صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ بِہَا عَشْرًا)
’’ جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے ، اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے۔‘‘ [ مسلم : ۴۰۸]
2- ایک مرتبہ درود شریف پڑھنے پر دس گناہ معاف ہوتے ہیں اور دس درجات بلند کردیے جاتے ہیں ۔
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(مَنْ صَلّٰی عَلَیَّ وَاحِدَۃً ، صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ عَشْرَصَلَوَاتٍ ، وَحَطَّ عَنْہُ عَشْرَ خَطِیْئَاتٍ ، وَرَفَعَ عَشْرَ دَرَجَاتٍ) [ صحیح الجامع : ۶۳۵۹ ]
’’ جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے ، اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے ، اس کے دس گناہ مٹا دیتا ہے اور اس کے دس درجات بلند کردیتا ہے۔‘‘
3- درود شریف کثرت سے پڑھا جائے تو پریشانیوں سے نجات ملتی ہے ۔
حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا :
’’اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میں آپ پر زیادہ درود پڑھتا ہوں ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا کیا خیال ہے کہ میں آپ پر کتنا درود پڑھوں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : مَا شِئْتَ جتنا چاہو۔ میں نے کہا : چوتھا حصہ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : مَا شِئْتَ ، فَإِنْ زِدْتَّ فَہُوَ خَیْرٌ لَّکَ جتنا چاہواور اگر اس سے زیادہ پڑھو گے تو وہ تمہارے لئے بہتر ہے۔ میں نے کہا : آدھا حصہ ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : مَا شِئْتَ ، فَإِنْ زِدْتَّ فَہُوَ خَیْرٌ لَّکَ جتنا چاہو اور اگر اس سے زیادہ پڑھو گے تو وہ تمہارے لئے بہتر ہے۔ میں نے کہا : دو تہائی ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : مَا شِئْتَ ، فَإِنْ زِدْتَّ فَہُوَ خَیْرٌ لَّکَجتنا چاہو اور اگر اس سے زیادہ پڑھو گے تو وہ تمہارے لئے بہتر ہے۔میں نے کہا : میں آپ پر درود ہی پڑھتا رہوں تو ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :إِذًا تُکْفٰی ہَمَّکَ ، وَیُغْفَرُ لَکَ ذَنْبُکَ تب تمھیں تمھاری پریشانی سے بچا لیا جائے گا اور تمھارے گناہ معاف کر دئیے جائیں گے ۔ایک روایت ہے میں ہے :إِذَنْ یَکْفِیْکَ اﷲُ ہَمَّ الدُّنْیَا وَالآخِرَۃِتب تمھیں اللہ تعالیٰ دنیا وآخرت کی پریشانیوں سے بچا لے گا۔‘‘ [ ترمذی : ۲۴۵۷ ، وصححہ الالبانی ]
روزِ قیامت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سب سے زیادہ قریب وہی ہو گا جو سب سے زیادہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف بھیجتا تھا ۔
حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(أَوْلَی النَّاسِ بِیْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ أَکْثَرُہُمْ عَلَیَّ صَلاَۃً)
’’ قیامت کے دن لوگوں میں سے سب سے زیادہ میرے قریب وہ ہو گا جو سب سے زیادہ مجھ پر درود بھیجے گا۔‘‘
[رواہ الترمذی وابن حبان وابو یعلی وغیرہم]

Saturday, 2 January 2016

Online Quran Tutoring




AL-SYED QURAN ACADEMY is an online Islamic center for providing online Quran Tutoring service that enables you/your kids to learn to read the Holy Quran with Tajweed at your desired time and days with live Quran teacher. Our lessons are equally beneficial for kids and adults. All you need is a computer with headphone and internet connection.

Everyone can try our First 3day as Free Trial without any obligation attached. Our regular classes can be started from just in $10/First Month. You can also get discount on affordability bases.
Who Can Learn?

 Learning to read Quran does not entail any age limitations, restrictions and boundaries. Anybody can learn to read Quran. The only prerequisite is that the intending student should have access to broadband internet connection and a Desk Top or Lap top computer with headphone and microphone. The process is very simple and self explanatory, however, we will make a presentation to show you how thereading session actually proceeds. You may like to benefit from our unique offer of a 3 days free trial for evaluating the usefulness of our online reading Quran lessons.

We Provides you


♦  Well qualified and highly civilized Quran tutors.
♦  One to one live Quran classes.
♦  Easy Quran learning while staying at your home.
♦  Availability of timing at your own choice.
♦  Affordable and convenient.
♦  No registration /admission fee.

Essential Equipments


 ♦  Personal Computer (PC) or Laptop.
 ♦  Headset with a microphone.
 ♦  DSL/Broadband internet connection.
 ♦  Skype ( Free and safe Audio software ) Download Skype.
 ♦  For audio contact Skype telephony software